Chapter 17
مولانا برکت اللہ بھوپالی
مولانا برکت اللہ بھوپالی کے بارے میں سوالات اور جوابات:
سوال: مولانا برکت اللہ بھوپالی کی پیدائش کب اور کہاں ہوئی؟
جواب: مولانا برکت اللہ بھوپالی 1862 میں بھوپال میں پیدا ہوئے۔
جواب: مولانا برکت اللہ کے والد، مولوی شجاعت اللہ، ایک سرکاری مدرسے میں مدرس تھے۔
جواب: مولانا برکت اللہ نے عربی، فارسی، اور اردو کی ابتدائی تعلیم حاصل کی۔
جواب: مولانا برکت اللہ نے مدرسہ سلیمانیہ بھوپال میں مدرس کی حیثیت سے عملی زندگی کا آغاز کیا۔
جواب: مولانا برکت اللہ نے انگریزی تعلیم اس لیے حاصل کی کیونکہ وہ انگریزوں کے راج کے خلاف لڑنا چاہتے تھے اور ہندوستان کو آزاد دیکھنا چاہتے تھے۔
جواب: مولانا برکت اللہ نے انگریزی تعلیم بمبئی میں حاصل کی۔
جواب: مولانا برکت اللہ کا مقصد انگریزوں سے مقابلہ کرنے کے لیے خود کو تیار کرنا تھا تاکہ وہ اپنے ملک کو آزاد کروا سکیں۔
جواب: مولانا برکت اللہ نے 1883 میں بھوپال میں مشن اسکول میں تعلیم حاصل کی، جس سے ان کا ذہن روشن ہوا۔
مولانا برکت اللہ بھوپالی کے بارے میں سوالات اور جوابات:
سوال: مولانا برکت اللہ بھوپالی نے انگلستان میں کس یونیورسٹی اور کالج میں پروفیسر کے طور پر کام کیا؟جواب: مولانا برکت اللہ بھوپالی نے لیور پول یونیورسٹی اور بینٹل کالج میں عربی کے پروفیسر کے طور پر کام کیا۔
جواب: مولانا برکت اللہ بھوپالی کو تحریر اور تقریر دونوں میں مہارت حاصل تھی اور انھوں نے اپنی تحریروں اور تقریروں سے ایک پہچان بنالی۔
جواب: مولانا برکت اللہ بھوپالی کا اصل مقصد اپنے مشن کو آگے بڑھانا تھا اور وہ وطن کو آزاد کرانا چاہتے تھے۔
جواب: مولانا برکت اللہ بھوپالی نے جاپان میں "اسلامک فریٹرنٹی" (اسلامی بھائی چارہ) کے نام سے ایک جماعت قائم کی۔
جواب: مولانا برکت اللہ بھوپالی نے جاپان میں "اسلامک فریٹرنٹی" کے نام سے ایک اخبار جاری کیا۔
جواب: برطانوی حکومت نے مولانا برکت اللہ بھوپالی کی انقلابی سرگرمیوں پر پابندی لگانے کے لیے جاپانی حکومت پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا۔
جواب: مولانا برکت اللہ بھوپالی نے پیرس میں "الانقلاب" کے اخبار کے ایڈیٹر کے طور پر کام کیا۔
جواب: مولانا برکت اللہ بھوپالی نے امریکہ میں "ایسوسی ایشن آف پیسیفک کوسٹ" قائم کی
الفاظ اور ان کے معنی:
-
استاد، درس دینے والا: مدرس
-
ابتداء، شروع: آغاز
-
مورچہ کھولنا، مقابلہ کرنا: محاذ آرائی
-
ملک بدری، دیس نکالا: جلا وطنی
-
جدو جہد سے بھری ہوئی: محنت کش
-
سردار: رہنما
-
بیرونی ملکوں کے معاملات کا وزیر: وزیر خارجہ
-
وقتی، جو مستقل نہ ہو: عارضی
-
باہری: خارجی
-
مضبوط ارادے والا: مرد آہن
-
جدو جہد کرنے والا: مجاہد
-
کونا، حصہ: گوشہ
-
متعلق، نسبت دیا گیا: منسوب
-
حریت پسند: آزادی کے خواہشمند
الفاظ کی وضاحت:
-
مجاہدانہ: جو جدو جہد، محنت اور جنگ کے جذبے سے بھرپور ہو۔
-
ترجمان: وہ شخص جو کسی زبان یا مضمون کا ترجمہ کرے۔
-
سربراہ: کسی تنظیم یا گروہ کا قائد۔
-
وزیر خارجہ: ایک ملک کے بیرونی معاملات دیکھنے والا وزیر۔
سوالات اور جوابات:
-
سوال: مولانا برکت اللہ بھوپالی کب اور کہاں پیدا ہوئے؟
جواب: مولانا برکت اللہ بھوپالی 1862 میں بھوپال میں پیدا ہوئے۔ -
سوال: اخبار "اسلامک فریٹرنٹی" کس لیے جاری کیا گیا؟
جواب: "اسلامک فریٹرنٹی" اخبار ہندوستان کو برطانوی حکومت سے آزاد کرانے کی مہم کے لیے جاری کیا گیا۔ -
سوال: مولانا نے امریکہ میں کون سا اخبار جاری کیا؟
جواب: مولانا برکت اللہ بھوپالی نے امریکہ میں "ایسوسی ایشن آف پیسیفک کوسٹ" کے نام سے ایک اخبار جاری کیا۔ -
سوال: مولانا نے اپنے انقلابی مشن کو کامیاب بنانے کے لیے کن کن ملکوں کا سفر کیا؟
جواب: مولانا برکت اللہ بھوپالی نے اپنے انقلابی مشن کو کامیاب بنانے کے لیے ترکستان، روس، سوئٹزرلینڈ اور افغانستان کا سفر کیا۔ -
سوال: مولانا نے اپنے کسی قول کو پورا کر دکھایا؟
جواب: جی ہاں، مولانا برکت اللہ بھوپالی نے اپنے قول "جب تک سرزمین ہند پر آزادی کا سورج نہ چمکے گا، برکت اللہ کے قدم وہاں نہ پڑیں گے" کو پورا کر دکھایا۔ -
سوال: ہمارے ملک میں ان کے نام سے کون کون سی یادگاریں ہیں؟
جواب: ہمارے ملک میں ان کے نام سے بھوپال یونیورسٹی کا نام 'برکت اللہ یونیورسٹی' رکھا گیا ہے، لال قلعہ دہلی میں مجاہدین آزادی کے میوزیم میں ان کے نام سے ایک گوشہ قائم کیا گیا ہے اور بھوپال میں ایک کمیونٹی ہال اور دوسری یادگاریں بھی ان کے نام سے منسوب ہیں۔
خالی جگہوں کو صحیح الفاظ سے بھرنا:
-
وہ اپنے ملک کو آزاد اور اہل وطن کو خوشحال دیکھنا چاہتے ہیں۔
-
انگریزی تعلیم نے اُن کے ذہن کو روشن کر دیا۔
-
برکت اللہ بھوپالی کا اصل مقصد ملازمت نہیں بلکہ اپنے مشن کو آگے بڑھانا تھا۔
-
جلا وطن انقلابیوں کے ساتھ مل کر مولانا نے ایک انقلابی پارٹی کی بنیاد ڈالی۔
-
انھوں نے انگریزی حکومت کے خلاف اپنی سرگرمیوں کو تیز کر دیا۔
محاورے اور جملے:
-
ایک آنکھ نہ بھانا
جملہ: انگریزوں کا ظلم ملک کے عوام کے لیے ایک آنکھ نہ بھاتا تھا، اور وہ آزادی کے لیے سرگرم ہو گئے۔ -
تختہ الٹ دینا
جملہ: مولانا برکت اللہ بھوپالی نے انگریزی حکومت کا تختہ الٹ دینے کا عہد کیا تھا۔ -
ہمت نہ ہارنا
جملہ: برکت اللہ بھوپالی نے اپنی زندگی میں ہمیشہ ہمت نہ ہارنے کی قسم کھائی تھی، چاہے حالات جیسے بھی ہوں۔ -
ٹکر لینا
جملہ: مولانا برکت اللہ بھوپالی نے انگریزوں سے ٹکر لینے کا عزم کیا اور آزادی کی جدوجہد میں حصہ لیا۔
کالم الف اور اب کے صحیح جوڑ:
الف:
-
کابل میں آزاد ہندوستان کی پہلی عارضی حکومت قائم کی گئی تو مولانا برکت اللہ بھوپالی کو وزیر اعظم بنایا گیا۔
-
راجا مہندر پرتاب سنگھ کو صدر بنایا گیا۔
-
مولانا عبید اللہ سندھی کو وزیر خارجہ بنایا گیا۔
خالی خانوں کو صحیح لفظ سے بھرنا:
-
رکن
-
مدارس
-
وزرا
-
تقارير
مولانا برکت اللہ بھوپالی کی قائم کی ہوئی تین تنظیمیں اور ان کے جاری کیے ہوئے اخبار:
-
تنظیم: اسلامک فریٹرنٹی
اخبار: اسلامک فریٹرنٹی -
تنظیم: غدر پارٹی
اخبار: غدر -
تنظیم: ایسوسی ایشن آف پیسیفک کوسٹ
اخبار: ایسوسی ایشن آف پیسیفک کوسٹ
خوش اور بے لگا کر بنے ہوئے الفاظ:
-
خوشحال
-
خوشبو
-
خوشی
-
خوشگوار
-
بے خوف
-
بے باک
-
بے وقوف
-
بے درد
بلند آواز سے پڑھا اور خوش خط لکھا گیا:
-
جلا وطن
-
ترجمان
-
مرد آہن
-
اعتراف
-
حریت