Chapter 9
درخت کی گواہی
"درخت کی گواہی" – سوالات و جوابات
سوال 1: قاضی کی عدالت میں کون حاضر ہوا اور کیوں؟
جواب: قاضی کی عدالت میں ایک شخص حاضر ہوا تاکہ وہ دوسرے شخص پر سو روپے کا دعویٰ کرے۔
سوال 2: قاضی نے دعویٰ کرنے والے سے کیا پوچھا؟
جواب: قاضی نے پوچھا کہ کیا تمھارے پاس کوئی گواہ ہے؟
سوال 3: دعویٰ کرنے والے کے پاس کوئی گواہ تھا؟
جواب: نہیں، دعویٰ کرنے والے کے پاس کوئی گواہ نہیں تھا۔
سوال 4: قاضی نے کیا تجویز دی جب گواہ نہیں ملا؟
جواب: قاضی نے کہا کہ وہ دوسرے شخص سے قسم لے کر سچ معلوم کرے گا۔
سوال 5: دعویٰ کرنے والے نے قاضی سے کیا کہا جب قسم کا ذکر آیا؟
جواب: دعویٰ کرنے والے نے روتے ہوئے کہا کہ دوسرا شخص بہت قسمیں کھاتا ہے، اس کی قسم پر اعتبار نہ کیا جائے، ورنہ وہ برباد ہو جائے گا۔
سوال 1: قاضی نے دعویٰ کرنے والے کو روتا دیکھ کر کیا سمجھا؟
جواب: قاضی نے سمجھا کہ دعویٰ کرنے والا سچ بول رہا ہے۔
سوال 2: دعویٰ کرنے والے نے بتایا کہ اس نے پیسے کیوں دیے تھے؟
جواب: دعویٰ کرنے والے نے کہا کہ دوسرا شخص اس کا دوست تھا اور پریشان تھا، اس لیے اُس نے ہمدردی کے طور پر اپنی کمائی کے سو روپے دیے۔
سوال 3: پیسے دینے کا وعدہ کتنے دن کا تھا؟
جواب: ایک مہینے کا وعدہ تھا۔
سوال 4: دعویٰ کرنے والے نے بتایا کہ اُس نے پیسے کہاں دیے تھے؟
جواب: اس نے بتایا کہ پیسے ایک درخت کے نیچے دیے تھے۔
سوال 5: قاضی نے درخت کے ذکر پر کیا کہا؟
جواب: قاضی نے کہا کہ جب تم نے درخت کے نیچے پیسے دیے تھے تو درخت ہی تمھارا گواہ ہے۔
سوال 6: دوسرا شخص درخت اور جگہ کے بارے میں کیا کہتا ہے؟
جواب: وہ کہتا ہے کہ وہ اس درخت یا جگہ کو جانتا ہی نہیں، اور اُس نے کوئی قرض نہیں لیا۔
سوال 7: قاضی نے دعویٰ کرنے والے سے کیا کہا؟
جواب: قاضی نے کہا کہ وہ درخت کے پاس جائے اور اس سے کہے کہ قاضی نے بلایا ہے، چلو اور گواہی دو۔
سوال 8: قاضی کی بات پر دوسرا شخص کیسا ردِ عمل دیتا ہے؟
جواب: دوسرا شخص مسکرانے لگتا ہے۔
سوال 1: مدعی نے قاضی سے کیا کہا جب اسے درخت کے پاس جانے کو کہا گیا؟
جواب: مدعی نے کہا، "قاضی صاحب! مجھے ڈر ہے کہ میرے بلانے سے درخت نہیں آئے گا۔"
سوال 2: قاضی نے مدعی کو کیا دیا اور کیا کہا؟
جواب: قاضی نے اپنی مہر دی اور کہا کہ درخت سے کہنا یہ قاضی کی نشانی ہے اور جو کچھ جانتے ہو اس کی گواہی عدالت میں آ کر دو۔
سوال 3: مدعی کے جانے کے بعد قاضی کیا کرنے لگا؟
جواب: قاضی دوسرے مقدموں کو سننے اور فیصلے کرنے میں مصروف ہو گیا۔
سوال 4: قاضی نے دوسرے شخص سے کیا سوال کیا؟
جواب: قاضی نے پوچھا: "وہ شخص اُس جگہ پہنچ گیا ہوگا یا ابھی نہیں؟"
سوال 5: قاضی کا سوال اصل میں کس لیے تھا؟
جواب: قاضی دراصل یہ جاننا چاہتا تھا کہ دوسرا شخص اس جگہ کو جانتا ہے یا نہیں، تاکہ سچ اور جھوٹ کا پتہ لگ سکے۔
سوال 1: مدعی درخت کے پاس کیا کرنے گیا؟
جواب: وہ قاضی کی مہر لے کر درخت کے پاس گیا، اسے مہر دکھائی اور گواہی دینے کو کہا۔
سوال 2: درخت نے مدعی کو کیا جواب دیا؟
جواب: درخت نے کوئی جواب نہیں دیا۔
سوال 3: قاضی نے درخت کی گواہی کو کیسے سچ مانا؟
جواب: جب قاضی نے دوسرے شخص سے اچانک پوچھا کہ وہ شخص درخت کے پاس پہنچ گیا ہوگا یا نہیں، تو اس نے کہا "ابھی نہیں"۔ اس جواب سے ظاہر ہوا کہ وہ درخت اور جگہ کو جانتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ قرض کی بات سچ ہے۔
سوال 4: قاضی نے فیصلہ کیا سنایا؟
جواب: قاضی نے فیصلہ سنایا کہ مدعی کا دعویٰ درست ہے اور دوسرا شخص سو روپے واپس کرے۔
سوال 5: قاضی نے دوسرے شخص کے جھوٹ کو کیسے بے نقاب کیا؟
جواب: قاضی نے اس کی بے ساختہ بات سے ثابت کر دیا کہ وہ درخت اور اس جگہ سے واقف ہے، حالانکہ وہ پہلے انکار کر رہا تھا۔
لفظ اور معنی
لفظ | معنی |
---|---|
قاضی | انصاف کرنے والا، حاکم |
دعویٰ کرنا | حق جتانا، اپنا حق مانگنے کے لیے عدالت جانا |
اشد | بہت زیادہ، سخت ترین |
مصروف ہو جانا | کسی کام میں لگ جانا |
مدعی | دعویٰ کرنے والا شخص |
رنجیدہ | غمگین، اداس |
سوالات اور جوابات
سوال 1: قاضی کی عدالت میں کیا دعویٰ پیش کیا گیا؟
جواب: قاضی کی عدالت میں ایک شخص نے دوسرے شخص پر سو روپے کا دعویٰ پیش کیا۔
سوال 2: مدعی بری طرح کیوں رونے لگا؟
جواب: مدعی اس لیے رونے لگا کہ مدعا علیہ بہت قسمیں کھاتا تھا، اور اگر اس کی جھوٹی قسم پر یقین کر لیا جاتا تو وہ برباد ہو جاتا۔
سوال 3: مقدمے میں گواہ کون تھا؟
جواب: مقدمے میں درخت گواہ تھا، کیونکہ روپیہ دینے کی جگہ وہی تھا۔
سوالات کے جوابات:
سوال 4: گواہ عدالت میں گواہی دینے کیوں نہیں آیا؟
جواب: گواہ ایک درخت تھا، اور درخت چل کر عدالت نہیں آ سکتا، اس لیے گواہی دینے نہیں آیا۔
سوال 5: قاضی کو کیسے پتا چلا کہ دعویٰ کرنے والا سچا ہے؟
جواب: جب قاضی نے اچانک دوسرے شخص سے پوچھا کہ وہ شخص درخت تک پہنچا ہوگا یا نہیں، تو اُس نے فوراً کہا "ابھی نہیں"، جس سے قاضی کو یقین ہو گیا کہ وہ شخص جھوٹ بول رہا ہے اور مدعی سچا ہے۔
سوال 6: قاضی نے کیا فیصلہ سنایا؟
جواب: قاضی نے فیصلہ دیا کہ مدعی کا دعویٰ درست ہے، اس لیے مدعا علیہ کو سو روپے واپس کرنا ہوں گے۔
خالی جگہوں کو پُر کیجیے:
-
لیکن مشکل یہ تھی کہ وہ بغیر کسی گواہ کے فیصلہ بھی نہیں دے سکتا تھا۔
-
مجھے اس کی پریشانی پر بہت دکھ ہوا۔
-
اس نے یہ رقم مجھ سے ایک مہینے کے وعدے پر لی تھی۔
-
اس درخت کے پاس جاؤ اور اس سے کہو کہ تم کو قاضی نے بلایا ہے۔
-
اس نے درخت کو قاضی کی مہر دکھائی۔
-
درخت نے میری بات کا کوئی جواب نہیں دیا۔
دیے گئے الفاظ سے جملے بنائیے:
-
رنجیدہ – وہ درخت کے پاس جا کر رنجیدہ ہو گیا کیونکہ درخت نے کوئی جواب نہ دیا۔
-
قاضی – قاضی نے عقل مندی سے مقدمے کا فیصلہ سنایا۔
-
گواہ – مقدمے میں گواہ کی غیر موجودگی مسئلہ بن گئی۔
-
عدالت – عدالت انصاف کا گھر ہوتی ہے۔
تصویروں سے حاصل ہونے والے افعال (فعل):
-
صورت پانی نکال رہی ہے۔
👉 فعل: نکال رہی ہے (اصل فعل: نکالنا) -
سورج نکل رہا ہے۔
👉 فعل: نکل رہا ہے (اصل فعل: نکلنا) -
پرندے اُڑ رہے ہیں۔
👉 فعل: اُڑ رہے ہیں (اصل فعل: اُڑنا) -
کسان ہل چلا رہا ہے۔
👉 فعل: چلا رہا ہے (اصل فعل: چلانا)
مزید مثالیں افعال کے ساتھ:
جملہ | فعل (Verb) |
---|---|
بچہ کھیل رہا ہے۔ | کھیل رہا ہے (کھیلنا) |
ماں کھانا پکا رہی ہے۔ | پکا رہی ہے (پکانا) |
بچے اسکول جا رہے ہیں۔ | جا رہے ہیں (جانا) |
علی کتاب پڑھ رہا ہے۔ | پڑھ رہا ہے (پڑھنا) |
پہلا سوال: جملے میں سے فعل تلاش کریں اور خالی جگہوں میں لکھیں
مثال:
جملہ: دعویٰ کرنے والا شخص یہ سن کر بری طرح رونے لگا۔
فعل: رونا
اب نیچے دیے گئے جملوں کے افعال تلاش کرتے ہیں:
-
یہ شخص بہت قسمیں کھاتا ہے۔
فعل: کھانا -
نہیں تو میں برباد ہو جاؤں گا۔
فعل: ہونا / برباد ہونا -
تم نے کسی جگہ اس کو روپے دیئے تھے؟
فعل: دینا -
قاضی کی بات سن کر دوسرا شخص مسکرانے لگا۔
فعل: مسکرانا -
قاضی جی یہ سن کر پھر مقدموں میں مصروف ہو گئے۔
فعل: ہونا / مصروف ہونا
دوسرا سوال: جملوں کو کہانی کے مطابق ترتیب دیجیے
درست ترتیب:
ایک شخص قاضی کی عدالت میں حاضر ہوا اور ایک دوسرے شخص پر سو روپے کا دعوی کیا۔
قاضی نے دعویٰ کرنے والے شخص کو درخت کے پاس بھیجا تا کہ گواہی کے لیے درخت کو ساتھ لا سکے۔
قاضی نے دوسرے شخص سے پوچھا : کیا وہ شخص وہاں پہنچ گیا ہوگا ؟
واپس آکر دعوی کرنے والے نے قاضی کو بتایا کہ درخت میرے ساتھ نہیں آیا۔
قاضی نے کہا تمھیں پتا نہیں ہے، درخت تو یہاں گواہی دے کر چلا گیا۔
قاضی نے کہا مدعی کا دعویٰ صحیح ہے۔ سو روپے اُسے واپس دیے جائیں۔
الفاظ:
-
موقع
-
سوال
-
درخت
تقسیم:
مذکر:
-
موقع
-
سوال
-
درخت
مونث:
(دیے گئے الفاظ میں کوئی مونث لفظ نہیں ہے)
ہر تصویر کے آگے اُس شخص کا کہا ہوا ایک جملہ لکھیے:
(چونکہ تصویر یہاں شامل نہیں ہے، مثال کے طور پر ہم فرضی جملے بنا رہے ہیں)
-
کسان: "میں ہل چلا رہا ہوں تاکہ فصل اچھی ہو۔"
-
لڑکا: "میں بھاگ رہا ہوں کیونکہ اسکول دیر ہو گئی ہے۔"
-
لڑکی: "میں پانی بھر رہی ہوں۔"
-
پرندہ: "میں آسمان میں اڑ رہا ہوں۔"
درج ذیل الفاظ کے صحیح متضاد (Opposites) لکھیے:
لفظ | غلط متضاد | درست متضاد |
---|---|---|
بر باد | ویران | آباد |
زندگی | مردہ، موت | زِندہ |
غائب | پیش | حاضر |
دور | قریب | قریب |
رونا | رونا، بھاگنا | ہنسنا |
کیا | آدھا | پورا |
صحیح | جھوٹا | غلط |
دکھ | --- | خوشی |