Chapter 5

 رانه هندی

اس کہانی سے سبق ملتا ہے:
لڑکا اور لڑکی برابر ہیں۔
محنت اور حق کا تعلق صنف سے نہیں، بلکہ کردار اور کام سے ہوتا ہے۔
ہمیں بچوں کو برابری، انصاف، اور عزت دینا سکھانا چاہیے، چاہے وہ لڑکا ہو یا لڑکی۔

سوچیے، بتائیے اور لکھیے:

1. منی کو کیسا لگا جب گڈو کو بڑا آم اور انڈا دیا گیا؟
منی کو یہ ناانصافی لگی کیونکہ آم اس نے توڑا تھا، پھر بھی اسے چھوٹا حصہ ملا۔ بعد میں انڈا بھی صرف گڈو کو ملا، اسے نہیں۔

2. مٹھو نے کیا کیا اور کیوں؟
مٹھو نے انڈے کو دو حصوں میں بانٹ کر دونوں کی پلیٹ میں رکھ دیا کیونکہ وہ بھی اس فرق سے خوش نہیں تھا۔

3. ماں نے منی سے انڈا واپس کیوں مانگا؟
ماں کا ماننا تھا کہ لڑکوں کو زیادہ ملنا چاہیے کیونکہ وہ زیادہ محنت کرتے ہیں، اسی لیے اس نے گڈو کو انڈا واپس دینے کو کہا۔

4. اتبا (طوطا) کو کیا بات پسند نہیں آئی؟
اتبا کو یہ اچھا نہیں لگا کہ ماں منی اور گڈو میں فرق کر رہی تھی۔ اس نے کہا کہ دونوں بچے ہیں اور برابر سلوک ہونا چاہیے۔

5. ماں نے کیا جواب دیا؟
ماں نے کہا کہ "ایسا تو ہمیشہ سے ہوتا آیا ہے"، یعنی یہ ایک عام رواج ہے جو برسوں سے چلا آ رہا ہے۔

سبق:

یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ:

  • لڑکا ہو یا لڑکی، دونوں برابر ہیں۔

  • گھر میں بچوں کے ساتھ انصاف ہونا چاہیے۔

  • پرانے رواج ہمیشہ درست نہیں ہوتے، ہمیں سوچ کر بدلاؤ لانا چاہیے۔

1. گڈو کو کیا لگتا تھا؟
گڈو کو لگتا تھا کہ اس کا کام منی سے زیادہ محنت کا ہے، اس لیے اسے زیادہ حصہ ملنا چاہیے۔

2. منی نے گڈو کو کیا تجویز دی؟
منی نے کہا کہ وہ ایک دن کے لیے اپنے اپنے کام بدل لیتے ہیں تاکہ دونوں کو ایک دوسرے کے کام کی اہمیت کا اندازہ ہو۔

3. گڈو کو چولھا جلانے میں کیا دقت ہوئی؟
چولھا جلانے سے دھواں اس کی آنکھوں اور ناک میں چلا گیا، اور اسے یہ کام بہت مشکل لگا۔

4. گڈو نے گھر کا کون سا دوسرا کام کیا؟
چولھا جلانے کے بعد اُس نے جھاڑو لگائی اور مرغی کے بچوں کو دانہ ڈال کر ڈربے میں پہنچایا۔

5. گڈو کو منی کے کام کرنے کا تجربہ کیسا لگا؟
گڈو کو احساس ہوا کہ منی کے کام بھی محنت والے اور مشکل ہوتے ہیں، اور وہ انہیں آسان نہیں کہہ سکتا۔

سبق:

  • ہر کام کی اپنی محنت ہوتی ہے، چاہے وہ گھر کا ہو یا باہر کا۔

  • ہمیں ایک دوسرے کی عزت کرنی چاہیے، اور کام میں فرق نہیں کرنا چاہیے۔

  • لڑکیوں کے کام کو کم نہ سمجھا جائے، بلکہ ان کی محنت کو بھی تسلیم کرنا سیکھنا چاہیے۔

سوچیے، بتائیے اور لکھیے:

1. منی صبح کس کام کے لیے نکلی؟
منی اپنی پالتو گائے لالی کو چرانے کے لیے نکلی۔

2. گڈو نے گھر پر کیا کیا کام کیے؟
گڈو نے گائے باندھنے کی جگہ کی صفائی کی، برتن مانجھے، اور گھڑوں میں پانی بھرا۔

3. منی نے گائے چراتے وقت کیا کیا؟
منی نے تھوڑی دیر پتنگ اُڑائی، کنکروں سے کھیلی، پھر پیڑ کے نیچے سوجھ گئی۔

4. مٹھو نے کیا خبر دی؟
مٹھو نے آواز لگائی کہ لالی گاؤں کے مکھیا کے کھیت میں چلی گئی ہے۔

5. منی کو لالی کو قابو میں کرنے میں کیا دشواری ہوئی؟
لالی نے اُسے بہت ستایا، بڑی مشکل سے منی اُسے پکڑ سکی۔

6. شام کو گڈو کیسا محسوس کر رہا تھا؟
گڈو بہت تھکا ہوا تھا، اُس کا چہرا اُترا ہوا تھا اور وہ بھوکا بھی تھا۔

7. ماں نے گڈو کو دیکھ کر کیا محسوس کیا؟
ماں کو گڈو پر ترس آیا اور اُسے احساس ہوا کہ منی بھی دن بھر کتنی محنت کرتی ہے۔

8. اُس رات ماں نے منی کو کیا دیا؟
ماں نے منی کو وہی کھانا دیا جو وہ عام طور پر گڈو کو دیا کرتی تھی۔

سبق:

ہمیں کاموں میں صنفی تفریق (gender discrimination) نہیں کرنی چاہیے۔

  • لڑکا ہو یا لڑکی، دونوں کی محنت کی برابر قدر ہونی چاہیے۔

  • جو کام آسان لگتے ہیں، وہ دراصل اکثر مشکل اور تھکا دینے والے ہوتے ہیں۔

  • تجربہ ہی انسان کو دوسروں کی حالت سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔

سوچیے، بتائیے اور لکھیے:

1. گڈو کی آنکھوں میں آنسو کیوں آگئے؟
گڈو کو احساس ہوا کہ منی اتنا کام کرنے کے بعد بھی تھوڑا سا کھانا کھاتی ہے، اس پر اُسے دکھ ہوا۔

2. سب کیوں ہنس پڑے؟
سب کو اندازہ ہو گیا کہ کام چاہے کوئی بھی کرے، کھانے میں سب کو برابر کا حصہ ملنا چاہیے۔

3. گڈو نے امرود توڑ کر کیا کیا؟
گڈو نے امرود کا آدھا حصہ منی کو دے دیا اور کہا کہ وہ اُس کی محنت کی قدر کرتا ہے۔

4. مٹھو نے آخر میں کیا کہا؟
مٹھو نے کہا: "ٹیں ٹیں۔ لڑکا لڑکی ایک سمان۔"

5. کہانی سے ہمیں کیا سبق ملتا ہے؟
ہمیں سب کے کام کی عزت کرنی چاہیے، چاہے وہ لڑکا کرے یا لڑکی، اور سب کو برابر سمجھنا چاہیے۔

سبق کا نچوڑ:

  • برابری سیکھنے کی شروعات گھر سے ہوتی ہے۔

  • احساس اور تجربہ ہمیں دوسروں کی تکلیف سمجھنا سکھاتا ہے۔

  • محنت کسی کی بھی ہو، اُس کی عزت ہونی چاہیے۔

  • ہر بچہ—چاہے لڑکا ہو یا لڑکی—برابر کے حقوق رکھتا ہے۔

1. یہ بات ماں نے کیوں کہی کہ لڑکوں کا حصہ لڑکیوں سے زیادہ ہوتا ہے؟
ماں نے یہ بات اس لیے کہی کیونکہ وہ پرانی سوچ رکھتی تھی کہ لڑکے زیادہ محنت کرتے ہیں، اس لیے ان کا حصہ زیادہ ہونا چاہیے۔

2. ابا کے خیال سے لڑکے اور لڑکی دونوں میں فرق کیوں نہیں ہونا چاہیے؟
ابا کے خیال میں دونوں بچے برابر ہوتے ہیں، دونوں محنت کرتے ہیں، اس لیے ان میں کوئی فرق نہیں ہونا چاہیے۔

3. منی کیوں ڈر گئی تھی؟
منی اس لیے ڈر گئی تھی کہ جب اُس نے انڈا گڈو کی پلیٹ میں واپس رکھا تو اُسے لگا ماں ناراض ہو جائے گی۔

4. چولھا جلاتے وقت گڈو کے ساتھ کیا ہوا؟
گڈو کے آنکھ، ناک میں دھواں گھس گیا اور اُسے چولھا جلانے میں بہت دقت پیش آئی، تب اُسے احساس ہوا کہ یہ کام آسان نہیں۔

5. ماں کو گڈو پر ترس کیوں آ رہا تھا؟
ماں نے پہلی بار گڈو کو سارے گھر کے کام کرتے ہوئے دیکھا، تب اُسے اندازہ ہوا کہ یہ سب کتنا مشکل ہے، اسی لیے اُسے گڈو پر ترس آیا۔

6. آخر میں سب کی سمجھ میں کیا بات آئی؟
آخر میں سب کو سمجھ آ گئی کہ گھر کے کام لڑکا کرے یا لڑکی، دونوں کی محنت برابر ہے، اس لیے دونوں کو برابر کا حق ملنا چاہیے۔

کس نے کیا کہا؟

1. ماں:
"بیٹی، کیا تم نہیں جانتیں کہ لڑکوں کا حصہ لڑکیوں سے زیادہ ہوتا ہے؟"

2. منی:
"کل چھٹی کا دن ہے، کیوں نہ ہم ایک دن کے لیے اپنے اپنے کام بدل لیں؟"

3. گڈو:
"منی کا کام بھی تو مجھ سے آسان ہے۔"

4. مٹھو (طوطا):
"ٹیں ٹیں، لڑکا لڑکی ایک سمان۔"

ان کے کام کیا کیا تھے؟ (دو دو جملوں میں)

1. منی کے کام:
منی صبح جلدی اُٹھ کر چولھا جلاتی تھی اور جھاڑو دیتی تھی۔
وہ مرغی کے بچوں کو دانہ ڈالتی اور برتن بھی مانجھتی تھی۔

2. گڈو کے کام:
گڈو گائے کو چرانے لے جاتا اور اس کا خیال رکھتا تھا۔
وہ پانی بھرتا اور گھر کے باہر کا کام بھی کرتا تھا۔

مذکر اور مؤنث:

مذکر (نر):

  • لڑکا

  • استاد

  • گلاس

  • کرسی (غلط مثال کے طور پر مذکر لکھی گئی، اصل میں یہ مؤنث ہے)

مؤنث (مادہ):

  • لڑکی

  • استانی

  • گھڑی

  • سڑک

مذکر (Noun)

  1. دن

    • جملہ: آج کا دن بہت خوشگوار ہے۔

  2. پیر

    • جملہ: وہ ہر پیر کو ورزش کرنے جاتا ہے۔

  3. وقت

    • جملہ: وقت کی اہمیت سمجھنا ضروری ہے۔

  4. انڈا

    • جملہ: گڈو نے انڈا کھایا۔

  5. برتن

    • جملہ: وہ برتن دھو رہا ہے۔

  6. شکایت

    • جملہ: مجھے اپنی شکایت بتانی ہے۔

مؤنث (Noun)

  1. بھوک

    • جملہ: مجھے بھوک لگ رہی ہے۔

  2. محنت

    • جملہ: محنت سے کامیابی حاصل ہوتی ہے۔

  3. بات

    • جملہ: یہ بات تمہیں سمجھنی چاہیے۔

  4. بہن

    • جملہ: میری بہن اسکول جاتی ہے۔

  5. پتنگ

    • جملہ: وہ پتنگ اُڑانے گیا۔

ان لفظوں کے واحد:

  1. جمعجمع

  2. اوقاتوقت

  3. شکایاتشکایت

  4. خیالاتخیال

  5. عاداتعادت

  6. احساساتاحساس

  7. مشکلاتمشکل

  8. واقعاتواقعہ

جملے:

  1. ادھر ادھر دوڑتے بھاگتے چوزوں کو ڈربے تک پہنچانا آسان نہ تھا۔

  2. چھی طرح ہاتھ دھو کر برتن مانجھنے لگا۔

  3. کچھ دیر چھوٹے چھوٹے کنکروں سے کھیلتی رہی۔

  4. تھوڑی دیر میں اُس کی آنکھ لگ گئی۔