Chapter 13

 کتابیں

سوالات اور جوابات:

1. کتابیں کس چیز کا خزانہ ہیں؟
کتابیں علم اور حکمت کا خزانہ ہیں۔

2. "جہاد علم کی للکار ہیں یہ" کا کیا مطلب ہے؟
اس کا مطلب ہے کہ کتابیں انسان کو علم حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کرنے کی تحریک دیتی ہیں، جیسے ایک جنگ کی آواز۔

3. شاعر نے یہ کیوں کہا ہے کہ کتابیں بڑی دولت ہیں؟
شاعر نے کہا ہے کہ کتابیں بڑی دولت ہیں کیونکہ یہ انسان کے لیے سچی رہنمائی، علم اور فہم کا ذریعہ ہیں۔

4. نظم میں کتاب کو "روحانی غذا" کیوں کہا گیا ہے؟
کتابوں کو روحانی غذا اس لیے کہا گیا ہے کیونکہ یہ انسان کی روح کو تقویت اور رہنمائی فراہم کرتی ہیں۔

5. کتابوں سے منہ پھیر لینے کے کیا معنی ہیں؟
کتابوں سے منہ پھیر لینے کا مطلب ہے علم اور فہم سے رشتہ توڑ لینا، جو کہ ایک نقصان دہ عمل ہے۔

سوالات اور جوابات:

  1. کتابیں جینے کا طریقہ کس طرح سکھاتی ہیں؟
    کتابیں انسان کو زندگی گزارنے کا صحیح طریقہ سکھاتی ہیں۔ یہ انسان کی سوچ اور عمل کو بہتر بناتی ہیں۔

  2. "کتابوں سے اگر خالی مکاں ہے" کا کیا مطلب ہے؟
    اس کا مطلب ہے کہ اگر کسی شخص کی زندگی میں کتابیں نہیں ہیں تو اس کی زندگی میں علم، حکمت اور روشن خیالی کا فقدان ہے۔

  3. "وہ ہے بھوتوں کا مسکن، گھر کہاں" کا کیا مطلب ہے؟
    اس کا مطلب ہے کہ جو شخص کتابوں سے دور رہتا ہے، اس کی زندگی بے مقصد اور بے سکون ہوتی ہے، جیسے وہ کسی بھوت کے مسکن میں رہ رہا ہو۔

  4. کتابوں سے رشتہ بڑھانے کی کیا اہمیت ہے؟
    کتابوں سے رشتہ بڑھانے سے انسان کی زندگی میں سلیقہ، علم اور شرافت آتی ہے، جو اسے کامیاب اور خوشحال بناتی ہے۔

مشق:

جانکاری:

  1. عقل مندی: اچھے اور برے کی تمیز کرنے کی صلاحیت۔

  2. روح سے متعلق: وہ چیز جو انسان کی روح کو قوت اور سکون دے۔

  3. روح کو قوت بخشنے والی چیز: کتابیں، علم، اچھے خیالات۔

  4. دوست، ساتھی: وہ شخص جو انسان کے دکھ درد میں شریک ہو، جو سچے دوست کی طرح ساتھ دے۔

  5. غم میں شریک ہونے والا: وہ شخص جو دوسروں کے غم میں شریک ہو اور ان کا حوصلہ بڑھائے۔

  6. علم حاصل کرنے کے لیے جدوجہد: علم کی طرف بڑھنا اور اسے حاصل کرنے کے لیے محنت کرنا۔

  7. نعرہ، اکسانے والی چیز: ایسی بات یا عمل جو کسی کو کسی مقصد کے لیے اُکسائے۔

لفظ اور معنی:

  1. علم: وہ معلومات جو انسان کے ذہن کو کھولے اور فہم بڑھائے۔

  2. حکمت: عقل و فہم سے حاصل کیا گیا علم جو زندگی کے مسائل کو حل کرنے میں مدد دے۔

  3. روحانی: روح سے متعلق، روح کو سکون دینے والی چیز۔

  4. غم خوار: وہ شخص جو دوسروں کے دکھ درد میں شریک ہو۔

  5. دوستی، ساتھ: دوستی وہ رشتہ ہے جس میں دو افراد ایک دوسرے کے ساتھ ہمدرد اور وفادار ہوں۔

  6. بد نامی، بے عزتی: لوگوں میں عزت کی کمی، جو کہ انسان کی ساکھ کو نقصان پہنچاتی ہے۔

  7. رہنے کی جگہ، گھر: وہ جگہ جہاں انسان سکون سے رہتا ہے۔

  8. مٹھاس: ایک لطیف اور خوشگوار ذائقہ، یا نرم و شائستہ باتیں۔

  9. جہاد علم: علم حاصل کرنے کے لیے مسلسل جدوجہد۔

  10. للکار: کسی کو تحریک دینا یا اُکسانا۔

  11. آشنائی: جان پہچان، واقفیت۔

  12. رفاقت: ہمراہی، ساتھ، زندگی میں کسی کے ساتھ چلنا۔

  13. ذلت: عزت کی کمی، یا نچلے درجے پر آنا۔

  14. مسکن: رہائش، وہ جگہ جہاں انسان رہتا ہے۔

  15. حلاوت: خوشبو یا خوشی کی کیفیت، یا باتوں کا میٹھا اثر۔

غور کیجیے:
کتابوں کی اہمیت انسانی زندگی میں بے حد ہے۔ پڑھے لکھے افراد معاشرت میں عزت پاتے ہیں، کیونکہ کتابیں انسان کو علم اور حکمت سے آشنا کرتی ہیں، اور اس کی زندگی کو بہتر بناتی ہیں۔

سوالات:

  1. کتابوں کی اہمیت انسانی زندگی میں کیوں ہے؟
    کتابوں سے انسان کو علم اور حکمت ملتی ہے، جو اس کی زندگی کے معیار کو بہتر بناتی ہے اور اس کو معاشرت میں عزت دیتی ہے۔

  2. پڑھائی اور علم حاصل کرنے کا کیا فائدہ ہے؟
    پڑھائی اور علم انسان کو فہم و فراست فراہم کرتے ہیں اور اس کی شخصیت کو جلا بخشتے ہیں، جس سے وہ معاشرت میں عزت اور کامیابی حاصل کرتا ہے۔

سوچیے، بتائیے اور لکھیے:

  1. کتابیں کس چیز کا خزانہ ہیں؟
    کتابیں علم و حکمت کا خزانہ ہیں۔ یہ انسان کو نئے خیالات اور معلومات سے آشنا کرتی ہیں، جو اس کی فہم اور ذہنیت کو بہتر بناتی ہیں۔

  2. "جہاد علم کی للکار ہیں یہ" کا کیا مطلب ہے؟
    اس کا مطلب ہے کہ کتابیں اور علم کی جستجو ایک جہاد کی مانند ہے۔ یعنی علم حاصل کرنا ایک جدوجہد ہے جس میں انسان کو مسلسل کوشش، محنت اور عزم کی ضرورت ہوتی ہے۔

  3. شاعر نے یہ کیوں کہا ہے کہ کتابیں بڑی دولت ہیں؟
    شاعر نے یہ کہا ہے کہ کتابیں بڑی دولت ہیں کیونکہ یہ انسان کو بے شمار علم اور حکمت فراہم کرتی ہیں، جو زندگی کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ کتابوں سے حاصل کردہ علم انسان کی شخصیت اور کردار کو نکھارتا ہے، اور یہ کسی بھی مادی دولت سے زیادہ قیمتی ہے۔

  4. نظم میں کتاب کو روحانی غذا کیوں کہا گیا ہے؟
    کتاب کو روحانی غذا اس لیے کہا گیا ہے کیونکہ یہ انسان کی روح کو سکون اور قوت فراہم کرتی ہے۔ جیسے جسم کو کھانا درکار ہوتا ہے ویسے ہی روح کو علم کی ضرورت ہوتی ہے، جو کتابوں سے حاصل ہوتا ہے۔

  5. کتابوں سے منہ پھیر لینے کے کیا معنی ہیں؟
    کتابوں سے منہ پھیرنے کا مطلب ہے کہ انسان علم حاصل کرنے سے کنارہ کش ہو جائے اور اس کا علم سے تعلق کمزور پڑ جائے۔ یہ اس بات کی علامت ہے کہ انسان نے اپنی فلاح کے لیے ضروری علم کو ترک کر دیا ہے۔

خالی جگہوں کو پُر کیجیے:

  1. ہماری مونس اور غم خوار کتابیں ہیں۔

  2. کتابیں سکوں کا خزانہ ہیں، دواؤں کی دوا ہیں۔

  3. تعلق توڑنا ان سے ہے، جو علم سے دور بھاگتے ہیں۔

  4. کتابوں سے حلاوت میں، زندگی کا مزہ ملتا ہے۔

  5. اسی میں اپنی زندگی لگاؤ، تاکہ آپ کا سفر کامیاب ہو۔

یہاں مختلف فعلوں کی مدد سے جملے دیے جا رہے ہیں:

  1. لڑکی کھیل رہی ہے۔

  2. مرد کام کر رہا ہے۔

  3. ہم کتاب پڑھ رہے ہیں۔

  4. وہ گھر جا رہا ہے۔

  5. میں نیا کپڑا خرید رہا ہوں۔

  6. بچہ کھیلنے میں مشغول ہے۔

  7. آپ بہت جلدی میں ہیں۔

  8. وہ ایک نیا منصوبہ بنا رہا ہے۔

  9. میری والدہ کھانا بنا رہی ہیں۔

  10. ہم اسکول جا رہے ہیں۔

یہاں دیے گئے مصرعوں کو نثر میں تبدیل کیا جا رہا ہے:

  1. کتابوں سے ہے جس کی آشنائی
    وہ شخص کتابوں سے واقف ہے۔

  2. سکھاتی ہیں یہ جینے کا طریقہ
    کتابیں ہمیں زندگی گزارنے کا صحیح طریقہ سکھاتی ہیں۔

  3. وہ ہے بھوتوں کا مسکن، گھر کہاں ہے
    وہ شخص ایک ایسی جگہ پر رہتا ہے جو بالکل سنسان اور ویران ہے، جیسے بھوتوں کا مسکن۔

  4. یقیناً اس کو ذلت نے ہے گھیرا
    وہ شخص ضرور ذلت اور شرمندگی میں گھرا ہوا ہے۔

1. نظم کو زبانی یاد کیجیے:

آپ نظم کو زبانی یاد کر کے اس کا تجربہ کر سکتے ہیں۔ اس سے نہ صرف آپ کی یادداشت میں اضافہ ہوگا بلکہ آپ کی زبانی مہارت بھی بہتر ہوگی۔

2. اپنی پسندیدہ پانچ کتابوں کے نام لکھیں:

یہ آپ کی ذاتی پسند پر منحصر ہے۔ آپ اپنی پسندیدہ کتابوں کے نام درج ذیل طور پر لکھ سکتے ہیں:

  • "قرآن مجید"

  • "غبارے کا سفر" (مصطفیٰ زیدی)

  • "کیمیائی رد عمل" (ڈاکٹر فاروق)

  • "کیمپس کہانیاں" (ہیری پوٹر سیریز)

  • "دکاندار کا راز" (راشد امجد)

یہاں آپ کے سوالات اور مطالبات کے جوابات ہیں:

بلند آواز سے پڑھنا:
آپ جس نظم یا عبارت کو بلند آواز سے پڑھنا چاہتے ہیں، آپ اس کو ایک نیا انداز دے سکتے ہیں، جو کہ آپ کے تاثر کو بہتر کرے گا اور آپ کے اظہار کو مزید دلنشین بنائے گا۔

خوش خط لکھنا:
آپ "حلاوت" اور "غضہ" جیسے الفاظ کو خوش خط لکھ کر اپنے کام کی سجاوٹ بڑھا سکتے ہیں۔

لفظوں کا مطلب:

  1. حلاوت:
    یہ لفظ کسی شے کی مٹھاس یا خوشبو کو ظاہر کرتا ہے، جیسے کہ کھانے میں یا کسی بات میں نرمی اور مٹھاس کا تاثر۔

  2. غضہ:
    یہ لفظ غصہ یا ناراضگی کو ظاہر کرتا ہے، یعنی جب انسان کسی بات سے بہت زیادہ ناراض ہو۔

  3. رفاقت کو آشنائی:
    رفاقت یعنی دوستی یا ساتھ، اور آشنائی یعنی کسی سے واقفیت یا تعلق کا ہونا۔